فرانس : چکن گونیا ویکسین بنانے والی کمپنی والنیوا نے ویکسین ٹرائل کے بعد اسے متاثرہ مریض کیلئے ایک سال تک مؤثر قرار دیا ہے۔
اس حوالے سے کمپنی ترجمان کا کہنا ہے کہ والنیوا رواں سال کے آخر تک مذکورہ ویکسین کیلئے امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کو لائسنس کی درخواست جمع کرانے کا ارداہ رکھتی ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ویکسین تیار کرنے والی کمپنی والنیوا نے گزشتہ سال اگست میں اپنی چکن گونیا ویکسین کے تیسرے مرحلے کے کلینیکل ٹرائل کے مثبت نتائج کا اعلان کیا تھا۔ ٹرائل کے دوران امریکا میں 4 ہزار115 بالغ افراد کو انجکشن کی ایک ہی خوراک دی گئی تھی۔
چکن گونیا کیا ہے؟
چکن گونیا ایک ایسی وائرل بیماری ہے جو خاص قسم کے مچھروں کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتی ہے لیکن یہ ایک سے دوسرے فرد میں منتقل نہیں ہوسکتی۔ یہ بیماری یورپی ممالک میں زیادہ اثر انداز ہورہی ہے۔
اسے اب تک دنیا کے 60 سے زیادہ ممالک میں دریافت کیا جاچکا ہے۔ چکن گونیا سے متاثر مریضوں کی ہلاکت کا امکان نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے مگر اس کی علامات کی شدت زیادہ ہوسکتی ہے جبکہ طویل المعیاد بنیادوں پر مختلف منفی اثرات کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔
علامات
مچھر کے کاٹنے کے بعد اس بیماری کی علامات 3 سے 7 دن کے دوران نظر آتی ہیں۔ یہ علامات مچھروں سے پھیلنے والی دیگر بیماریوں جیسے ڈینگی بخار سے ملتی جلتی ہوتی ہیں۔
بخار، جوڑوں میں تکلیف، سردرد، پٹھوں میں درد، خارش اور جوڑوں کے ارگرد سوجن وغیرہ چکن گونیا کی عام ترین علامات ہیں۔
مگر خسرہ جیسے دانے، قے اور متلی بھی اس کی ایسی علامات ہیں جن کا سامنا کم افراد کو ہوتا ہے۔ چکن گونیا کی تشخیص صرف خون کے ٹیسٹ ہی ممکن ہوتی ہے۔
سال 2007میں یورپی ملک اٹلی میں پہلی بار چکن گونیا وائرس کے انفیکشن کا پھیلاؤ شروع ہوا۔ اس کے بعد سال2010 اور 2014 میں فرانس میں اس کے متعدد کیسز رپورٹ ہوئے۔ دسمبر2013 میں چکن گونیا وائرس کیریبین میں ابھرا اور دیکھتے ہی دیکھتے امریکہ تک پھیل گیا۔
اس بیماری کو یہ نام کیوں دیا گیا؟
چکن گونیا کا لفظ افریقا کی مکوندے زبان سے نکلا ہے، جہاں یہ مرض سب سے پہلے دریافت ہوا تھا۔ اس کا مطلب کمر جھکا کر چلنا ہے جو مریض کے جوڑوں میں ہونے والی تکلیف کو دیکھتے ہوئے رکھا گیا تھا۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/NeB9t4C
0 تبصرے