نیویارک : روس اور یوکرین کی حالیہ جنگ کے بارے میں امریکا کے خفیہ اداروں کا کہنا ہے کہ موسم سرما میں جنگ کی شدت میں نمایاں کمی آجائے گی۔

اس حوالے سے امریکی خفیہ ایجنسی کے سربراہ ایورل ہینس نے یہ خیال ظاہر کیا ہے کہ موسم سرما میں یہ لڑائی سست پڑنے والی ہے اور ممکنہ طور پر یہ کمی آنے والے مہینوں میں بھی جاری رہے گی۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق امریکی ڈائریکٹر انٹیلی جنس کا یہ بھی کہنا ہے کہ فی الحال یوکرائنی افواج کی جانب سے مزاحمت کم ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

US Director of National Intelligence testifying before a Senate committee in March this year

گزشتہ روز کیلی فورنیا میں ریگن نیشنل ڈیفنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے امریکی نیشنل انٹیلیجنس ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ پیوتن کو معلوم ہے کہ روس کو کس قدر چیلنجز کا سامنا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ہم پہلے سے ہی تنازعات میں کچھ کمی دیکھ رہے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ آنے والے مہینوں میں ایسا ہی ہوگا تاہم یوکرین اور روسی افواج سردیوں کے بعد کسی بھی جوابی حملے کے لیے تیار رہیں گے۔

اس کے علاوہ برطانوی وزارت دفاع نے ایک آزاد روسی میڈیا کے ادارے ’میڈوزا‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی مہم کے حوالے سے روس میں عوامی حمایت میں کمی واقع ہو رہی ہے۔

میڈوزا کے سروے کے مطابق روس میں 55 فیصد لوگوں نے یوکرین کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کی، ہے جبکہ 25 فیصد نے جنگ جاری رکھنے کا کہا ہے۔



from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/9eOEVGy