بنوں میں سی ٹی ڈی ہیڈ آفس پر دہشتگرد حملے کو 17 گھنٹے گزر چکے ہیں اور دہشت گرد تاحال سی ٹی ڈی کمپاؤنڈ میں موجود ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سی ٹی ڈی ہیڈ آفس پر دہشتگرد حملے کو 17 گھنٹے گزر جانے کے باوجود دہشتگرد سی ٹی ڈی کمپاؤنڈ میں تاحال موجود ہیں اور ان کی تعداد 20 سے 25 کے درمیان بتائی جا رہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشتگرد افغانستان تک بحفاظت فضائی راستہ فراہم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کے پی کے میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے دفتر پر درجنوں دہشت گردوں نے دھاوا بول دیا، فائرنگ سے 2 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔ جن میں سے ایک زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ شہید پولیس اہلکار کی لاش پولیس لائن منتقل کردی گئی ہے۔

حملے کی اطلاع ملتے ہیں قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئی تھے۔ دہشتگردوں کو پکڑنے کیلیے علاقے اور اطراف کی گلیاں سیل ہیں جب کہ شدت پسندوں اور پولیس کے درمیان فائرنگ کے تبادلہ بھی جاری ہے تاہم اب تک دہشتگردی سی ٹی ڈی کمپاؤنڈ میں موجود ہیں جب کہ فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں ہلاکتوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل اتوار کی صبح خیبر پختون خوا کے ضلع لکی مروت میں دہشت گردوں نے دستی بموں اور راکٹوں سے حملہ کرکے پولیس اہل کاروں کو شہید کردیا تھا۔

لکی مروت میں رات گئے تھانہ برگئی پر دستی بموں اور راکٹ لانچرز سے لیس دہشت گردوں نے حملہ کیا، جس میں 4 پولیس اہلکار شہید اور 4 زخمی ہوگئے۔



from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/dOnLlpg