بحران زدہ کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم ”ایف ٹی ایکس“نے امریکہ میں دیوالیہ ہونے کا اعلان کردیا ہے اور اس کے چیف ایگزیکٹیو (سی ای او) سیم بینک مین فرائیڈ مستعفی ہوگئے ہیں۔
اسے کم ترین مدت میں کسی شخص کو کرپٹوکرنسی میں ہونے والا سب سے بڑا نقصان قرار دیا جاسکتا ہے۔ اس ضمن میں سیم بینک مین فرائڈ نے صرف چند روز میں 16 ارب ڈالر کی رقم ڈبوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سیم بینک مین فرائڈ کرپٹو کرنسی ایکسچینج ایف ٹی ایکس کے مالک تھے اور کم عمری میں کھرب پتی بن چکے تھے تاہم بلومبرگ نے ان کے مالی نقصان کو فردِ واحد کا شدید ترین خسارہ قرار دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کرپٹو سرمایہ کاری کی دنیا میں بنک مین فرائیڈ کی اچھی حیثیت کے باوجود واشنگٹن میں ایف ٹی ایکس کے مالی استحکام کے بارے میں شکوک و شبہات پہلے سے ہی بڑھ رہے تھے۔
سیم فرائیڈ جو کھربوں روپے کے مالک تھے اور اگلے چند روز میں ان کی کرپٹو ایکسچینج کمپنی ایف ٹی ایکس ڈوب گئی اور اکاؤنٹ صفر ہوگیا۔ جمعے کو کمپنی نے دیوالیہ ہونے کا اعلان کردیا اور سیم ایک اور کمپنی ایس بی ایف کے چیف ایگزیکٹو کے عہدے سے بھی سبکدوش ہوگئے۔
30سالہ سیم اس سال موسمِ بہار تک 26 ارب ڈالر کے مالک تھے اور ان کے زیادہ تر اثاثے ڈجیٹل تھے جن میں کرپٹوکرنسی بطورِ خاص شامل ہے۔ وہ ایف ٹی ایکس کے علاوہ المیڈا، اور دیگر کمپنیوں کے مالک بھی رہے۔ تاہم جولائی 2022 میں کمپنی کے اثاثے تیزی سے کم ہونا شروع ہوگئے۔
اگرچہ سیم خیراتی اور مدد کے امور میں بھی پیش پیش رہے اور اب تک 16 کروڑ ڈالر کی رقم عطیہ بھی کرچکے ہیں۔ تاہم ایف ٹی ایکس اور کرپٹو کرنسی کی گرتی ہوئی ساکھ نے انہیں قریباً کنگال کردیا ہے۔
دنیا بھر میں کرپٹوکرنسی اور اثاثے تیزی سے اپنی قدر کھورہے ہیں اس کے منفی نتائج سیم کے کاروبار بھی پڑے ہیں۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/y4jrKEd
0 تبصرے