یورپی ممالک آج کل غیر قانونی تارکین وطن کی آماجگاہ بنا ہوا ہے اور ہزاروں لوگ چھوٹی کشتیوں کے ذریعے بپھرے سمندر کا سفر کرکے غیرقانونی طریقے اختیار کرکے ہر حال میں یورپ پہنچنے کے خواہشمند ہیں۔
ان کی اس غیر قانونی کوشش میں نہ صرف ان کو اپنی جان کا خطرہ تو ہوتا ہی ہے لیکن اگر پکڑے جائیں تو طویل مدت کی قید ان کا مقدر بن جاتی ہے۔
اس حوالے سے رواں سال مراکش کے سیکورٹی اداروں نے بحیرہ روم سے ہوتے ہوئے غیرقانونی طور پر یورپ جانے کی کوشش کرنے والے32 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا جن کا تعلق مراکش سے تھا۔
مراکش کی ڈائریکٹریٹ جنرل نیشنل سیکیورٹی کی سال 2022 کے لیے غیرقانونی نقل مکانی کی کارروائیوں پر شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے گزشتہ 12 ماہ میں 32,733 غیر قانونی تارکینِ وطن کو پکڑ کر تحویل میں لے لیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان افراد میں سے 28 ہزار 146 یعنی 85 فیصد غیرقانونی نقل مکانی اور انسانی اسمگلنگ کرنے والے گروہوں کی مدد سے سرحد پار کرنے کی کوشش کررہے تھے۔
آپریشن کے دوران پولیس نے تارکین وطن کے 92 نیٹ ورک تباہ کیے اور مختلف گروہوں کے 566 کارندوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں بند کردیا۔
دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ پولیس نے کارروائیوں میں غیرقانونی امیگریشن کے لیے استعمال کردہ 193 کشتیاں،156 بوٹ انجن اور832 جعلی دستاویزات قبضے میں لیں۔
واضح رہے کہ ساحلی علاقوں کے یورپی براعظم کے قریب ہونے کی وجہ سے مراکش افریقی نژاد تارکین وطن کے لیے نقل و حمل کا مرکز ہے۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/J7owYXz
0 تبصرے