پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو توسیع دے کر بہت بڑی غلطی کی تھی۔

سابق وزیراعظم نے ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ایکسٹینشن دے کربہت بڑی غلطی کی تھی۔ فوج میں کبھی کسی کو ایکسٹینشن نہیں ملنی چاہیے، ہم نئے نئےاقتدار میں آئے تھے، مسائل بہت تھے اور اس وقت حالات ایسے بنا دیے گئے تھے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ میں مضبوط پاکستان دیکھنا چاہتا ہوں تو اس کا مطلب ہے کہ میں فوج کو بھی مضبوط دیکھنا چاہتا ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ 7 ماہ میں کیا ہوا ہے؟ کیا پارٹی ٹوٹ ہوگئی ہے؟ نہیں بلکہ سات ماہ میں تحریک انصاف مزید مضبوط ہوگئی ہے۔ عزت اور ذلت اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے۔ اصولی طور پر جب نکالا گیا تو مجھے رسوا ہوجانا چاہیے تھا لیکن للہ نے مجھے وہ عزت دی جو میں تصور نہیں کرسکتا تھا۔ انہوں نے جتنا دبایا ہماری پارٹی اتنی ہی اٹھتی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ مونس الہٰی کا بالکل علیحدہ تجربہ ہوا ہوگا، ہوسکتا ہے کہ مونس الہٰی کو کہا گیا ہو کہ پی ٹی آئی کے ساتھ چلے جاؤ اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ دوسرے والے کو کہا گیا ہو کہ ن لیگ کے ساتھ چلے جاؤ ہمارےاپنے لوگوں کو الگ الگ پیغام بھیجے جارہے تھے۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان کو 40 سال سے جانتا ہوں۔ یہ باہر سے آکر ملک میں واردات کرتے ہیں پھر مشکل پڑنے پر دوبارہ باہر چلے جاتے ہیں اور این آر او لے کر پھر آجاتے ہیں ان دو خاندانوں کے آنے کے بعد پاکستان بہت پیچھے چلا گیا، ان کو اقتدار میں لانے والے سب سے بڑے قصور وار ہیں۔ پاک فوج واحد ادارہ ہے جو ان کے کنٹرول میں نہیں

اسمبلیوں کی تحلیل سے متعلق ایک سوال کے جواب میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا کہ اگر وہ مارچ یا اس کے آخر تک الیکشن کیلیے تیار ہیں تو ہم رک جاتے ہیں لیکن ہم مارچ سے آگے نہیں جائیں گے۔ اگر مارچ میں نئے الیکشن کا نہ مانے تو اسمبلیاں تحلیل کردیں گے۔ ہم 66 فیصد پاکستان میں الیکشن کرانے جا رہے ہیں۔ اگر یہ چاہتے ہیں تو ہم الیکشن کی تاریخ پر مذاکرات کر سکتے ہیں۔ بجٹ کے بعد الیکشن کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ فیصلہ کرنے میں حکومت کو کیا دیر لگنی ہے۔ ہمارا فیصلہ ہوگیا ہے۔ پرویزالہٰی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔ ان سے طویل مشاورت ہوچکی ہے اور انہوں نے مجھے اختیار دیا ہے کہ جب چاہیں اسمبلی تحلیل کردیں۔



from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/dZq4JmV