گزشتہ روز پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران اپنی صحافتی ذمے داریوں کی ادائیگی کے دوران جاں بحق خاتون رپورٹر کی حادثے سے قبل ایک اور فوٹیج سامنے آگئی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز کی پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران اپنی صحافتی ذمے داریوں کی ادائیگی کے دوران ایک نجی ٹی وی چینل کی خاتون رپورٹ صدف نعیم کے جاں بحق ہوگئی تھیں جن کی حادثے سے قبل کی ایک اور فوٹیج سامنے آگئی ہے جس کے حادثے کے حوالے سے قیاس آرائیاں دم توڑ گئی ہیں۔
فوٹیج میں صدف نعیم کو لانگ مارچ کے دوران کنٹینر کے ساتھ بھاگتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے اور اسی دوران وہ کنٹینر پر چڑھنے کی کوشش کے دوران گر کر جاں بحق ہوئیں۔
واضح رہے کہ اس حادثے کے حوالے سے متوفیہ کے شوہر نے بھی متعلقہ تھانے میں کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی نہ کرنے کی درخواست دی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ یہ ایک حادثہ ہے اس لیے میں کوئی کارروائی نہیں کرنا چاہتا۔
شوہر کی درخواست کے بعد خاتون صحافی کی میت ڈی ایچ کیو اسپتال سے بغیر کسی قانونی کارروائی کے ان کے حوالے کر دی گئی تھی۔
حادثے کے حوالے سے حماد اظہر نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ صدف نعیم ڈیوائیڈر پر چل رہی تھیں کہ حادثہ ہو گیا، ہمارے کنٹینر کے اطراف رضا کاروں کا حصار بنا ہوتا ہے تاہم صحافیوں کو اس حصار کے اندر آنے کی اجازت ہوتی ہے۔
رپورٹر صدف نعیم لاہور میں سپرد خاک
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جس وقت حادثہ ہوا اس وقت کنٹینر کی رفتار بھی زیادہ نہیں تھی، صدف نعیم نے دو روز قبل ہی عمران خان کا انٹرویو بھی کیا تھا۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/6vc58C1
0 تبصرے